پاکستان کے ساتھ امن افغانستان کا قومی ایجنڈا ہے-اشرف غنی
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل کے صدراتی محل میں عید کی نماز کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امن افغانستان کا قومی ایجنڈا ہے۔ اشرف غنی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ جامع سیاسی مزاکراات کرنے کے لیے تیار ہیں اور پاکستان کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن اس امن کی بنیاد سیاسی نظریے پر ہو۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنای جانتی ہے کہ اس ملک سے کوئی بھی کام زبردستی نہیں لیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس خطے کے امن کے لیے ہم کوئی بھی اصولی اور منطقی قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔
حالیہ ،مہینوں میں پاکستان اور افغانستان کے حلات کافی کشیدہ رہے۔ حال ہی میں افغان صدر نے پاکستان کی دعوت نامہ یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ جب تک پاکسٓتان ان کو افغانستان میں دہشت گردی کرنے والے حوالے نہیں کرتا وہ پاکستان نہیں جاینگے۔ اشرف غنی نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان میں موجود ان تمام لوگوں کے خلاف پاکستان عملی کاروائی کرے جو افغانستان میں دہشت گردی کرتے ہیں۔
پاکستان نے اس الزام کی متعد بار تردید کی ہے لیکن افغانستان کی طرف سے یہ الزام کئی دفعہ لگایا گیا کہ پاکستان افغان جنگجو کو پناہ دیتا ہے۔ افغان صدر نے جمعہ کے دن نماز عید کے بعد خطاب کرتے ہوے کہا کہ وہ افغانستان میں امن کے لیے تمام لوگوں سے ہاتھ ملانے کے لیے تیار ہیں۔
اس موقع پر اشراف غنی نے جنگجو اور باغیوں سے کہا کہ وہ افغان امن میں حصہ بنے۔ جنگجوں سے مطالبہ کیا کہ اب افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
وقت آگیا ہے کہ انہیں معلوم ہو کہ وہ افغان ہیں ان کو افغان ماوں نے پالا ہے میں سب کی طرف امن کا ہاتھ بڑا رہا ہوں اور کہتا ہوں کہ امن خدا کا حکم ہے۔
افغان صدر نے امن کا ہاتھ بڑھتے ہوے کہا کہ طلبان سمیت سب کے لیے امن کے داروزے کھلے ہیں لیکن ہم کسی اگے سر نہیں جھکایں گے۔