ترکی کے صدر طیب اردگان برما کے مسلمانوں کے لیے میدان میں آگیا
ترکی کے صدر طیب اردگان نے برما کے مسلمانون کے لیے آواز اٹھا لیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش برما سے آنے والوں کے لیے آپنے سرحدیں کھول دیں۔ ہجرت کر کے بنگلہ دیش آنے والے تمام لوگوں کا خرچہ ترکی اٹھائے گی۔ طیب ااردگان نےدوٹوک لفظوں میں مزید کہا ہے کہ "برما" میں نام نہادجمہوریت کاماسک پہن کر مسلمانوں کی نسل کشی پرخاموش رہنےوالا "قتل عام" کابرابرحصہ دارہے!
دنیا بھر سے برما کے مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم کی مزمت کی ہے لیکن طیب ارگان نے کھل کر اور عملی طور پر پرما کے
مسلمانوں کے لیے آواز اٹھایا ہے۔ اطلات کے مطابق صدر طیب اردگان دیگر مسلم ممالک کے سربراہان سے بھی رابطہ کیا ہے۔ پاکستان سمیت ایران، قطر اور مورطانیہ کے ممالک سے رابطہ کیا ہے۔ دوسرے ممالک کے سربراہان سے رابطے کے دوران طیب اردگان نے کشمیر، فلسطین اور برما کے مسلمانوں کو درپیش مسائل کا زکر کیا اور کہا کہ یہ ہر سال ہماری خوشیوں کو گہنا دیتے ہیں۔