’بچہ پوشی‘ کی زندگی گزارنے والی افغان لڑکی

’بچہ پوشی‘ کی زندگی گزارنے والی افغان لڑکی
ستارہ وفادار ایک افغان لڑکی ہے جس کی آدھی زندگی لڑکے کے روپ میں گزری ہے۔ایسا اُس نے اپنی مرضی سے نہیں کیا ۔پانچ بہنوں کے بعد بھی جب لڑکی ہی پیدا ہوئی تو اُس کے والدین نے سب سے بڑی لڑکی کو ہی ’بیٹا‘ بنا لیا۔
خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ستارہ وفادار کا تعلق افغانستان کے مغربی صوبے ننگرہار سے ہےاورلگ بھگ دس سال سے اس کی زندگی ’بچہ پوشی‘ کے روپ میں گزررہی ہے۔بچہ پوشی کی اصطلاح دری زبان میں ان لڑکیوں کے لیے استعمال ہوتی ہے جو لڑکوں جیسے کپڑے پہن کر گھر سے باہر کے کام کاج کرتی ہیں۔

’بچہ پوشی‘ کی زندگی گزارنے والی افغان لڑکی
ستارہ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتے ہوئے
ستارہ جو اپنے والد کے ساتھ اینٹوں کے بھٹے پر کام کرتی ہے ،اُس کا کہنا ہے کہ’’ میں نے کبھی بھی اپنے آپ کو لڑکی نہیں سمجھا۔میرےوالد ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ ستارہ میرا بیٹا ہے۔کبھی کبھار میں خاندان کے بڑے لڑکے کے طور پر جنازوں میں بھی شرکت کرتی ہوں‘‘۔
ستارہ کا کہنا ہے کہ کاش اُس کا بھی ایک بھائی ہوتا ۔پھر وہ بھی لڑکیوں جیسے بال رکھتی۔لڑکیوں جیسے کپڑے پہنتی اور اسے اینٹوں کے بھٹے پر صبح سے لے کر شام تک کام بھی نہ کرنا پڑتا۔
جنگ اخبار
>