این اے 120 : ڈاکٹر یاسمین راشید کے خلاف اعتراضات مسترد

این اے 120 : ڈاکٹر یاسمین راشید کے خلاف اعتراضات مسترد
سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 کی ضمنی الیکشن کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کی نظریں اس ضمنی الیکشن کی طرف مرکوز ہیں۔ اس نشست کو یہاں سے نواز شریف کی نااہلی کی وجہ سے بہت اہمیت ملی ہے۔ اور امید کی جا رہی ہے کی یہ بہت ہی بڑا مقابلہ ہوگا۔ راوئتی طور پر یہاں بھی مقابلہ پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف کے دارمیان متوقع ہے۔این اے 120 سے پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشید کی نامزدگی کو پیپلزپارٹی کی جانب سے چلنج کیا گیا تھا۔ اور چلنج میں اعتراض کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف پر غیر ملکی فنڈنگ کا کیس چل رہا اس لیے اس پارٹی کا کوئی رہنماالیکشن نہیں لڑ سکتا ہے۔ لیکن ریٹرنگ افیسر نے ان اعتراضات کو مسترد کر کے ڈاکٹر یاسمین راشید کے کاغذات نامزدگی کو قبول کیا ہے اور ان کو الیکشن لڑھنے کی اجازت مل گئی ہے۔نواز شریف کے خلاف جنرل الیکشن میں پچاس ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی ڈاکٹر یاسمین راشید کو سب سے مضبوط امیدوار سمجھا جارہا ہے۔ اس حلقے سے دوسری مضبوط امیدوار مسلم لیگ کی کلثوم نواز ہیں جو سابق وزیراعظم کی اہلیہ ہیں۔ مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ کی حکومت ہے اور دونوں حکومتیں اپنی امیدوار کو جیتانے کے لیے پوری کوشش کر رہے۔
ماہرین کے مطابق کلثوم نواز کے علاوہ کوئی بھی شخص اس بار اس حلقے سے ڈاکٹر یاسمین راشید سے نہیں جیت سکتا ہے۔ اگر کوئی مقابلہ کر سکتا تھا تو وہ صرف کلثوم نواز تھی جس کو میدان میں اتاراہ گیا ہے۔ اب کون میدان مارتا ہے یہ الیکشن کے بعد معلوم ہوگا۔
>