بھارتی خاتون کرن بالا نے لاہور کی جامعہ نعیمیہ پہنچ کر اسلام قبول کرلیا اور دفتر خارجہ میں ویزے کی مدت میں اضافے کی درخواست دیدی ہے۔
بیساکھی میلے میں شرکت کے لئے پاکستان آنے والی بھارتی خاتون کرن بالا دختر منوہر لال نے وزارت خارجہ کے نام درخواست میں لکھا ہے کہ میں16 اپریل کو لاہور کی جامعہ نعیمیہ میں اپنی خوشی اور رضا مندی سے اسلام قبول کیا ہے۔
خاتون نے مزید کہا کہ میرا اسلامی نام آمنہ بی بی رکھا گیا ہے، اسلام قبول کرنے کے بعد میں نے لاہور کے علاقے ہنجروال کے رہائشی نوجوان اعظم سے شادی کرلی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میں واپس بھارت نہیں جانا چاہتی ہوں اس لئے میرے ویزے کی مدت میں توسیع کی جائے، درخواست کے ساتھ جامعہ نعیمیہ کے سربراہ ڈاکٹر راغب نعیمی کا تصدیق نامہ بھی منسلک ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راغب نعیمی نے کرن بالا کے اسلام قبول کرنے اور نیا نام آمنہ بی بی رکھنے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ 16 اپریل کو دوپہر ساڑھے 12 بجے 4 مردوں کے ہمراہ ان کے مدرسے میں تشریف لائی تھیں اور ہمارے ادارے کے مولانا قاری مبشر صاحب کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قاری مبشر نے تمام قانونی کاغذات دیکھ کر انہیں مسلمان کیا،اب نو مسلم آمنہ بی بی اور ان کے شوہر اعظم کہاں اس بارے میں انہیں کچھ معلوم نہیں۔
ذرائع کے مطابق بھارتی خاتون 12 اپریل کو سکھ یاتریوں کے ہمراہ پاکستان آئی تھی جبکہ اس کے ویزے کی مدت 21 اپریل کو ختم ہو جائے گی،بیساکھی کے تہوار میں شرکت کے لیے بھارت سے 17 سو سے زیادہ سکھ یاتری 12 اپریل کو پاکستان آئے تھے۔