اسلام آباد(نمائندہ جنگ، آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بڑے علماء پاکستان کے مخالفت تھے، ملک کو کیسے چلانا ہے کا فیصلہ مولانا پر نہیں چھوڑا جاسکتا اب آگے کا سفر مولویوں کا نہیں بلکہ نوجوانوں کا ہے۔یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میں کیا۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ قمری کیلنڈر کے اجراء کیلئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں5 اراکین کی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیاہے،کمیٹی کیلنڈر بنا کر کابینہ کے سامنے رکھے گی،کمیٹی میں سپارکو، محکمہ موسمیات اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہر لوگ شامل ہونگے ، یہ ماہرین ایڈوانس ٹیکنالوجی کی مدد سے حتمی جائزہ لیں گے،کمیٹی پاکستان میں قمری کیلنڈر جاری کریگی، پاکستان میں رمضان ، عید اور محرم میں ہمیشہ تنازع ہوتا ہے ، ہمارے پاس تمام ذرائع موجود ہیں جن کی مدد سے ہم ایک حتمی تاریخ کا تعین کر سکتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی بھی دوربین سے چاند دیکھتی ہے ، جب دوربین سے
چاند دیکھا جا سکتا ہے تو ایڈوانس ٹیکنالوجی کے استعمال میں کیا حرج ہے، کمیٹی کیلنڈر بنا کر کابینہ کے سامنے رکھے گی، کابینہ کی مرضی ہے وہ یہ کیلنڈر منظور کرے یا رد کرے ، ہمارا خیال ہے کہ پاکستان کا ایک اپنا قومی کیلنڈر ہونا چاہئے جو جدید سائنسی اصولوں اورسائنسی ٹیکنالوجی پر بنایا جائے ، اس پر رواں ہفتہ سے عملدرآمد شروع ہو جائیکا۔ دریں اثناء فواد چوہدری نے اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر مولانا فضل الرحمان کی طرف اشار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو چلانے کا فیصلہ اب مولانا پر نہیں چھوڑا جاسکتا ہے اگر اس روح سے دیکھا جائے تو پھر پاکستان کا قیام ہی عمل میں نہ آتا کیونکہ تمام بڑے علماء تو پاکستان کے قیام کے مخالف تھے اور وہ علماء قائد اعظم محمد علی جناح کو کافر اعظم کہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب آگے کا سفر مولویوں کا نہیں بلکہ نوجوانوں کا ہے ٹیکنالوجی ہی پاکستان کو آگے لے جاسکتی ہے۔