جے یو آئی کا حکومت کی دی گئی ڈیڈ لائن میں توسیع اور آل پارٹیز بلانے کا فیصلہ

اسلام آباد میں پولیس اور رینجرز نے فلیگ مارچ بھی کیا فوٹو: فائل

اسلام آباد: اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے مولانا فضل الرحمان کی حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز ہے تاہم جے یو آئی نے ڈیڈ لائن میں ایک دن کی توسیع اور کسی بھی حتمی اقدام کے لیے آل پارٹیز بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے شرکا چوتھے روز بھی موجود ہیں۔ مارچ میں شریک جے یو آئی (ف) کے کارکنوں کا جوش و ولولہ تاحال جوان ہے۔ نمازِ فجر کے بعد سے آزادی مارچ کے شرکاء مختلف سرگرمیوں میں مشغول ہیں۔

ایک جانب کارکنوں کی بڑی تعداد نے اپنی مدد آپ کے تحت پنڈال کی صفائی کی تو دوسری جانب کارکن کھیل تماشوں میں بھی مصروف رہے۔ کہیں کارکن فٹبال کھیلتے دیکھے گئے تو کہیں چادر کی مدد سے اپنے ساتھی کو فضا میں اچھالتے نظر آئے۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں پارٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جو چھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں مرکزی شوریٰ ارکان اور صوبوں کے امیر شریک ہوئے۔ اجلاس میں حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد اگلی حکمت عملی پر حتمی مشاورت کی گئی، اجلاس کے فیصلوں کا اعلان مولانا فضل الرحمان پنڈال میں کریں گے۔

دھرنے میں ایک دن کی توسیع، آل پارٹیز بلانے کے فیصلے

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کو استعفی کے لیے دی گئی ڈیڈی لائن میں ایک دن کی توسیع اور بعد کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ آل پارٹیز کے لیے اکرام درانی کو دیگر جماعتوں کے قائدین سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے، اے پی سی کا دن اور وقت رابطوں کے بعد طے کیا جائے گا۔

پولیس و رینجرز کا فلیگ مارچ

اسلام آباد میں امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی جانب سے فلیگ مارچ کیا گیا۔ اس حوالے سے ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، پولیس ہائی الرٹ اور افسران و جوانوں کا مورال بلند ہے، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، مختلف مقامات پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے   کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
>